100 سال پرانے ماؤنٹ ایورسٹ کے معمہ کو ایک نیا موڑ ملا ہے۔ 1924 میں لاپتہ ہونے والے کوہ پیما سینڈی ارون کا سراغ برف میں چھپے ایک جوتے کی صورت میں ملا ہے، جو حالیہ تحقیقات میں سینڈی کا ثابت ہوا ہے۔
سینڈی ارون اور اس کے ساتھی جارج میلر ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے نکلے تھے، لیکن وہ پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے اور ان کا کبھی پتا نہ چل سکا۔ گزشتہ ماہ ایک ڈاکیومنٹری ٹیم نے ایورسٹ پر یہ جوتا دریافت کیا، جس سے اب یہ سوال اُٹھ رہا ہے کہ شاید سینڈی اور جارج نے چوٹی کو پہلے سر کر لیا ہو۔
دلچسپی کی بات یہ ہے کہ سینڈی کے پاس ایک کیمرہ بھی تھا، جس کی فلم ڈیولپ نہیں ہو سکی۔ اگر یہ کیمرہ مل جاتا ہے تو یہ معمہ حل ہو سکتا ہے کہ آیا سینڈی نے ماؤنٹ ایورسٹ 1953 میں نیوزیلینڈ کے سر ایڈمنڈ ہلیری سے پہلے ہی سر کر لیا تھا یا نہیں۔
اگر سینڈی ارون چوٹی پر پہنچا تھا اور اس کی تصویر سامنے آتی ہے، تو یہ اعزاز سر ایڈمنڈ ہلیری کے بجائے سینڈی کے نام ہو سکتا ہے، جس سے کوہ پیمائی کی تاریخ کا ایک اہم باب دوبارہ لکھا جائے گا۔