کم کھانے اور طویل زندگی کے درمیان ایک اہم تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔ نئی تحقیق کے مطابق، کیلوریز کی کم مقدار میں کھپت نہ صرف وزن کو کنٹرول میں رکھتی ہے بلکہ زندگی کے دورانیے کو بھی بڑھا سکتی ہے۔
اس تحقیق میں چوہوں کو مختلف کھانے کی عادات کے تحت رکھا گیا اور ان پر مسلسل نظر رکھی گئی۔ ان چوہوں کو پانچ مختلف طریقوں سے غذا دی گئی، جن میں بغیر کسی پابندی کے کھانے کی اجازت، کیلوریز کی محدود مقدار، اور وقفے وقفے سے روزہ رکھوانا شامل تھا۔
نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ چوہے جو کم کیلوریز والی غذا لے رہے تھے، زیادہ وقت تک زندہ رہے۔ مثال کے طور پر، جن چوہوں نے روزانہ اپنی کیلوریز کا صرف 60 فیصد استعمال کیا، وہ تقریباً 34 ماہ تک زندہ رہے، جبکہ مکمل کھانے والے چوہے صرف 25 ماہ تک جی سکے۔
ماہرین نے بتایا کہ یہ تحقیق انسانوں کے لیے بھی اہم سبق فراہم کرتی ہے۔ یعنی، اگر ہم اپنی غذا پر قابو پائیں، خاص طور پر کیلوریز کی کھپت کم کریں، تو یہ ہمارے لیے طویل اور صحت مند زندگی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، وقفے وقفے سے روزہ رکھنے کا رجحان بھی عمر کے دورانیے پر مثبت اثرات ڈال سکتا ہے۔
اضافی معلومات:
مطالعے میں یہ بھی دیکھا گیا کہ صرف کیلوریز کی مقدار ہی نہیں بلکہ وقفے وقفے سے کھانے کا طریقہ بھی زندگی کے دورانیے کو متاثر کر سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، فاقوں اور کم کیلوریز والے دنوں کے دوران جسم خود کو بہتر انداز میں ریپئر کرتا ہے، جس کے نتیجے میں جسمانی نظام بہتر ہوتا ہے اور عمر بڑھ سکتی ہے۔
یہ تحقیق اس بات کا ثبوت فراہم کرتی ہے کہ غذا اور کھانے کی عادات کا براہِ راست تعلق ہمارے جسمانی صحت اور زندگی کے دورانیے سے ہے، اور اس پر غور کرنا طویل اور صحت مند زندگی کے لیے اہم ہو سکتا ہے۔