گردے کی پتھری ایک تکلیف دہ اور عام مسئلہ ہے، جس کا سامنا بہت سے افراد کرتے ہیں۔ یہ پتھری دوبارہ بھی بن سکتی ہے، لیکن اس سے بچاؤ ممکن ہے اگر ہم اپنے طرزِ زندگی اور خوراک میں کچھ تبدیلیاں کریں۔ آئیے آسان الفاظ میں پتھری سے بچاؤ کے طریقوں اور غذا کا جائزہ لیتے ہیں۔
پتھری کی وجوہات:
- پانی کی کمی: اگر جسم میں پانی کی مناسب مقدار نہیں ہوتی، تو گردوں میں پتھری بننے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
- خاندانی تاریخ: اگر خاندان میں کسی کو پتھری ہو چکی ہو، تو آپ کے لیے بھی اس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
- غذائی عادات: نمکین اور زیادہ کیلشیم والی غذا، یا موٹاپا، پتھری کی وجہ بن سکتے ہیں۔
- دیگر امراض: ذیابیطس اور کچھ معدے کے امراض بھی پتھری کی تشکیل میں کردار ادا کرتے ہیں۔
بچاؤ کے لیے غذائیں:
- پانی: دن بھر میں کم از کم تین لیٹر پانی پینا ضروری ہے۔ پانی گردے کی صفائی میں مدد کرتا ہے اور پتھری بننے سے روکتا ہے۔
- لیموں: لیموں میں موجود سٹرک ایسڈ پتھری کے بننے کے عمل کو روک سکتا ہے۔ لیموں کے رس کو پانی میں ملا کر پینا مفید ہے۔
- موسمبی: یہ بھی سٹرک ایسڈ سے بھرپور ہوتی ہے اور پتھری سے بچاتی ہے۔
- سبزیاں: خاص طور پر پوٹاشیم سے بھرپور سبزیاں جیسے بند گوبھی، گردوں کی صحت کے لیے مفید ہیں۔
- اناج: مختلف قسم کے اناج گردے کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور پتھری بننے سے روکتے ہیں۔
- کیلشیم: دودھ اور دہی میں موجود کیلشیم گردوں کی پتھری کے خطرے کو کم کرتا ہے، مگر اس کا مناسب مقدار میں استعمال ضروری ہے۔
نتیجہ:
گردے کی پتھری سے بچنے کے لیے پانی کی مناسب مقدار پینا اور متوازن غذا کا استعمال اہم ہے۔ اگر آپ کو گردے میں پتھری کے علامات محسوس ہوں، تو فوری طور پر معالج سے رابطہ کریں تاکہ وقت پر علاج کیا جا سکے۔
اس سادہ مگر مؤثر غذا سے آپ پتھری کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں اور اپنی گردے کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔