سوشل میڈیا کی مشہور ایپ فیس بک کی مدد سے ایک شادی شدہ خاتون کو تین سال بعد تلاش کیا گیا۔ یہ واقعہ بھارت کے شہر لکھنؤ میں پیش آیا، جہاں 23 سالہ کویتا کو اس کے بوائے فرینڈ کے ساتھ مل کر تلاش کیا گیا۔
کویتہ کی 2017 میں ونے کمار سے شادی ہوئی تھی، لیکن وہ 5 مئی 2021 کو گھر سے غائب ہو گئی۔ جب کویتا کے والدین نے بیٹی کی گمشدگی پر تشویش ظاہر کی تو انہوں نے سسرال والوں پر الزام لگایا کہ وہ اسے قتل کرچکے ہیں۔ اس کے نتیجے میں اس کے شوہر، بہنوئی، ساس اور بہو کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
تاہم، کئی کوششوں کے باوجود کویتا کا کوئی سراغ نہ ملا۔ ایک سال بعد، کویتا کے شوہر نے اس کے گھر والوں پر اغوا کا الزام لگاتے ہوئے قانونی کارروائی کی۔ اس کے بعد عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ اس معاملے کی حقیقت جاننے اور کویتا کو تلاش کرنے کے لیے کارروائی کرے۔
پولیس نے کہا کہ جب انہیں عدالتی حکم ملا تو کویتا کی تلاش شروع کی گئی۔ اس دوران، پولیس نے فیس بک پر ایک جعلی نام کے ساتھ ایک اکاؤنٹ کی سرگرمی دیکھی، جس کی مدد سے انہوں نے کویتا کا پتہ لگایا۔
پولیس نے کویتا کو لکھنؤ کے علاقے دلی گنج میں اس کے بوائے فرینڈ کے ساتھ پایا۔ پوچھ گچھ کے دوران، کویتا نے اپنے بوائے فرینڈ، گپتا کے ساتھ رہنے کا اعتراف کیا۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی ایک مثال ہے، جس نے پولیس کو ایک اہم معلومات فراہم کی۔
یہ کہانی نہ صرف کویتا کی گمشدگی کی دردناک صورت حال کو بیان کرتی ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے انسانی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔