ملازمت کی دنیا میں اوور ٹائم ایک عام سی بات ہے، لیکن اس کا بغیر کسی اضافی معاوضے کے ہونا ایک عام شکایت ہے۔ بھارت میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے سب کی توجہ حاصل کی۔
یہ واقعہ اس وقت ہوا جب ایک پروڈکٹ ڈیزائنر، شریاس، نے اپنی نوکری کا آغاز کیا۔ آفس کے پہلے دن جب اس کے باس نے اسے اوور ٹائم کرنے کا کہا، تو شریاس نے پوچھا کہ اس کے لیے کیا اضافی پیسے ملیں گے۔ باس کی جانب سے جواب ملا کہ اس کام کے لیے کوئی اضافی معاوضہ نہیں ملے گا۔ یہ سن کر شریاس کو کافی حیرت ہوئی۔
شریاس نے اپنی کہانی ایک ویب سائٹ پر شیئر کرتے ہوئے کہا، "7 اکتوبر کو میرے پہلے دن کے اختتام پر، میرے باس نے کہا کہ مجھے اضافی گھنٹے کام کرنے پڑیں گے، اور بغیر پیسوں کے میں آئندہ بھی اوور ٹائم کرتا رہوں گا۔"
جب شریاس نے اپنے باس کو بتایا کہ وہ بغیر اضافی تنخواہ کے اوور ٹائم نہیں کرسکے گا تو باس اس پر ناراض ہوگئے۔ انہوں نے شریاس کو کیرئیر کے بارے میں لیکچر دینا شروع کر دیا اور ذاتی حملے بھی کرنے لگے۔
یہ سب دیکھ کر شریاس نے محسوس کیا کہ اس کے باس کبھی بھی اضافی معاوضے پر راضی نہیں ہوں گے، لہذا اس نے اپنی نوکری کے پہلے دن ہی استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔
یہ واقعہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ اپنی حدود مقرر کرنا ضروری ہے اور جو لوگ اپنی محنت کی صحیح قدر نہ کریں، ان کے ساتھ کام کرنا نہایت مشکل ہو سکتا ہے۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ ہمیں اپنی محنت کا معاوضہ مانگنا چاہیے، چاہے صورتحال کیسی ہی ہو۔