الفاظ میں پوشیدہ جہان

نبی کریم ﷺ کی اپنی امت سے محبت ماں سے بھی زیاد تھی۔ اسلامی کہانیوں میں یہ حقہ ہم انکی رحمت، شفقت، اور امت کے لیے فکر کو بتاتا ہے۔

حضور اکرم ﷺ کو اپنی اُمت سے اُن کی ماں سے زیادہ محبت تھی

وہ نبی وہ ہے جس نے ساری ماؤں سے زیادہ امت کو پیار دیا ساری دنیا کے باپ مل کر وہ محبت نہیں دے سکتے جو آپ نے اپنی امت کو دیکر گئے ۔ ساری مائیں جو اپنی مامتا اپنی اولاد کو دیتی ہیں حضور ﷺ کو اس سے کہیں امت سے پیار تھا۔ مرتے وقت آدمی کہتا ہے کہ میرے بچے ملا دو میری بیوی ملا دو اور آپ ﷺ کہہ رہے ہیں اس دنیا سے پردہ فرماتے وقت میری امت مجھے ملا دو۔ میری امت مجھے دکھا دو ۔ اور جب آپ ﷺ کے اس دنیا سے پردہ فرمانے کا وقت آیا تو عزرائیل علیہ السلام نے آکر دستک دی یا رسول اللہ ﷺ میں اندر آجاؤں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا آجاؤ ۔ وہ اندر آئے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ ہے میں نے آج تک کسی سے اجازت نہیں لی لیکن جب آپ کے پاس آرہا تھا تو آپ کے رب نے کہا تھا کہ میرے نبی کا دربار ہے اجازت کے بغیر نہ جانا۔ اجازت ملے تو جانا وگرنہ واپس آجانا اور اللہ نے آپ کو اختیار دیا ہے اور کبھی کسی کو اختیار نہیں دیا ہے۔

کہ چاہیں تو زندگہ رہیں چاہیں تو اللہ کے پاس چلیں ۔ اللہ بھی آپ سے ملنا چاہتے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا جبرائیل علیہ السلام کو بلاؤ وہ کہاں ہیں؟ کہا جی وہ تو پہلے آسمان پر ہیں میرے پیچھے پیچھے آرہے ہیں اتنے میں جبرائیل علیہ السلام آئے اور آکر رونے لگے یا رسول اللہ ﷺ میرا آج آخری دن ہے ۔ اس دنیا میں آج وحی کا دور ختم آج وحی کا زمانہ ختم ہو گیا۔ آج وہ سنہرے دور گذر گئے آج دنیا میں میرا آخری دن ہے۔ آج کے بعد پھر میں کبھی دنیا میں وحی لے کر نہیں آؤں گا لیکن اللہ نے آپ کو اختیار دیا ہے۔ اگر آپ مزید رہنا چاہیں تو رہ سکتے ہیں اور آنا چاہتے ہیں تو اللہ آپ سے ملنا چاہتے ہیں ۔ آپ نے فرمایا۔ یہ نہیں کہا میری سب سے محبوب بیوی عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا کیا ہوگا ۔ اٹھارہ برس کی عمر میں بیوہ ہو گئیں چون (54) برس تک زندگی گزاری اور حسن و حسین کا نہیں پوچھا جو کل کو کر بلا کے میدان میں شہید ہونے والے ہیں۔ فورا فرمایا: من لى امتى بعدى جبرائيل، جبرائیل یہ بتا میری امت کا میرے بعد کیا بنے گا۔ مجھے یہ مسئلہ حل کر کے دو اسکے بعد اگلی بات دیکھی جائے گی۔

حضور ﷺ کی امت کے لئے آہ وزاری

حجتہ الوداع میں میدان عرفات میں پانچ گھنٹے دھوپ میں اونٹنی پر بیٹھ کر بے قراری کے ساتھ اور بے چینی کے ساتھ دعا کی ہے اتنے روئے ہیں کوئی نبی اتنا نہیں رویا ہوگا جتنا آپ ﷺ نے رو ئے اللہ کو اپنی امت کے لئے منایا ہے۔ اللہ میری امت کے مردوں کو معاف کر دئے، میری امت کی عورتوں کو معاف کردئے آدوزاری کی اور گڑگڑائے۔ وحی اتری اچھا ہم نے آپ کی امت کو معاف کر دیا۔

مگر ظالم کو معاف نہیں کروں گا ۔ پھر بے چین ہو گئے اس کے بعد مزدلفہ میں آئے ہیں اور پھر وہاں مصلیٰ ڈال دیا اور روئے جارہے ہیں اے اللہ میری امت کے ظالموں کو بھی معاف کر دے تیرے خزانوں میں کمی نہیں ۔ فجر کے سورج نکلنے سے پہلے مسلسل رورو کے اللہ کو منوالیا اور وحی آگئی اچھا اے میرے حبیب جیسے تو کہتا ہے ویسے کرونگا تیری
امت کے ظالم کو بھی معاف کردیا۔

اس نبی کا کوئی حق نہیں ہے ساری طاقت لگ جائے میرے حبیب کا طریقہ زندہ ہو جائے ۔ میرا اللہ مجھ سے راضی ہو جائے مجھے سب کچھ حاصل ہو گیا۔ پوری کائنات مچھر کے پر کے برابر نہیں یہاں کے سونے، چاندی اور زیور نے دھوکے میں ڈال دیا اور برباد کردیا۔ میری بہنو، تمہارا حسن ع جمال سونا، چاندی، زیور اور کپڑا نہیں، مردوں کا حسن و جمال ان کی بلڈنگیں ، ان کی نوکریاں اور ان کی بیویاں نہیں ہیں میرا آپ کا حسن و جمال تقویٰ ہے اللہ کی اطاعت ہے اللہ کے حبیب کا تعلق ہے اللہ کے نبی ﷺ کی زندگی کا اتباع ہے۔

اب کوئی نبی نہیں آئے گا ہمارے ذمہ ہے کہ اللہ کا پیغام دنیا میں زندہ کر دیں۔ ساری دنیا کو یہ بات بتانے کی ضرورت ہے کہ اللہ کی مانو اور اللہ کے نبی ﷺ کی مانو اگر دنیا و آخرت میں عزت چاہتے ہو سرخروئی چاہتے ہو کامیابی چاہتے ہو تو راستہ ایک ہے۔ اب چاہے چھوٹے گھر میں رہو چاہے بڑے گھر میں رہو چاہے ایک جوڑا ہو چاہے ہزار جوڑے ہوں۔

اللہ کے نبی ﷺ کی مانو زندگی کا طریقہ اللہ کے نبی ﷺ والا ہو سارا گھر عبادات کے سانچے میں ہو نماز کے وقت میں کوئی بے نمازی نہ رہے۔ ہر مرد اور ہر عورت کا سرزمین پر جھک چکا ہو۔