الفاظ میں پوشیدہ جہان

دنیا کا پہلا قتل: ہابیل اور قابیل کی کہانی کا خلاصہ

دنیا کا پہلا قتل: ہابیل اور قابیل کا افسوسناک واقعہ

چونکہ ہماری دنیا کی ابتدا پہلے دو انسانوں یعنی حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا ہی سے ہوئی ہے، اس لئے دنیا کے سارے لوگ ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ساری دنیا کے سب لوگ اصلاً آپس میں بہن بھائی ہیں۔ اسلام کے پہلے نبی حضرت آدم علیہ السلام کی تعلیم کا لب لباب بھی یہی ہے کہ تمام انسانوں کو آپس میں بھائیوں کی طرح پیار محبت سے رہنا چاہئے اور اپنے پیدا کرنے والے خدائے بزرگ و بر ترکی ہدائتوں کی روشنی میں اچھے اچھے کاموں میں زندگی بسر کرنی چاہئے۔

مگر سب لوگ ایک ایسے نہیں ہوا کرتے۔ چنانچہ ہوا یہ کہ خود حضرت آدم علیہ السلام کی ابتدائی اولاد میں نہایت افسوسناک جھگڑا کھڑا ہوا، جو ایک سنگین قتل کی صورت میں ختم ہوا۔ بات یوں ہوئی کہ آدم اور حوا کے دونوں جوان بیٹوں ہابیل اور قابیل میں قربانی اور اپنی ہونے والی بیویوں کے معاملے پر توں توں میں میں شروع ہوئی جو دن بدن شدت اختیار کرتی چلی گئی۔ قابیل تلخ مزاج اور فسادی نوجوان تھا۔ جھگڑا لمبا ہوتا گیا۔ ایک دن اس نے اپنے معصوم اور نیک بھائی ہابیل کو طیش میں آکر قتل کر ڈالا۔ انسانی تاریخ میں یہ دنیا کا پہلا قتل تھا۔

بیٹے کے ہاتھوں بیٹے کے بھیانک قتل کے اس افسوسناک واقعہ سے حضرت آدم علیہ السلام بہت افسردہ ہوئے۔ ادھر چند فسادی لوگوں نے انہیں طرح طرح کی تکلیفیں اور اذیتیں دینا شروع کر دیں۔ مگر انہوں نے صبر و تحمل کا دامن نہ چھوڑا اور اپنا نیک مشن جاری رکھا۔ وہ آخری دم تک لوگوں کو ایک خدا کی عبادت کرنے اور آپس میں بھائیوں کی طرح امن سے رہنے کی تلقین فرماتے رہے۔

مزید پڑھیں

Post navigation