الفاظ میں پوشیدہ جہان

تمباکو اور چھالیہ کے استعمال سے منہ کے کینسر کا خطرہ – عالمی تحقیق

دنیا بھر میں منہ کے کینسر کے ایک تہائی کیسز تمباکو اور چھالیہ کی وجہ سے

عالمی سطح پر کیے گئے ایک تحقیقی مطالعے میں یہ چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں منہ کے کینسر کے ایک تہائی کیسز تمباکو اور چھالیہ کھانے سے ہوتے ہیں۔ لانسیٹ آنکولوجی میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق، 2022 میں منہ کے کینسر سے متاثرہ 120,000 افراد میں سے بہت بڑی تعداد ان عادات کی وجہ سے اس بیماری کا شکار ہوئی۔

انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کے سائنسدان ڈاکٹر ہیریئٹ رمگے کے مطابق، تمباکو اور چھالیہ کی مصنوعات مختلف شکلوں میں عالمی سطح پر استعمال ہوتی ہیں، اور ان کا منہ کے کینسر سمیت دیگر کئی بیماریوں سے گہرا تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحقیق ان مضر مصنوعات کے استعمال پر کنٹرول کے لیے روک تھام کی حکمت عملیوں کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتی ہے۔

تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ ان مصنوعات کا استعمال نہ صرف صارفین کی صحت کے لیے خطرناک ہے بلکہ عالمی سطح پر صحت کے نظام پر بھی اضافی بوجھ ڈالتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ صحت کی تنظیموں کو ان مصنوعات کے استعمال میں کمی لانے کے لیے زیادہ فعال اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

منہ کے کینسر کی دیگر وجوہات میں الکوحل کا استعمال اور غیر متوازن خوراک بھی شامل ہیں، لیکن تمباکو اور چھالیہ سب سے زیادہ خطرناک عوامل سمجھے جاتے ہیں، خاص طور پر ان ممالک میں جہاں یہ عام ہیں۔

اضافی معلومات:

  • چھالیہ چبانے کی عادت جنوب مشرقی ایشیا میں بہت عام ہے، اور وہاں کے لوگ اسے روزمرہ زندگی کا حصہ سمجھتے ہیں۔
  • تمباکو کی دیگر اقسام جیسے نسوار، پان اور گٹکا بھی منہ کے کینسر کے خطرے کو بڑھاتے ہیں، اور ان کا استعمال بھی خاص علاقوں میں بہت زیادہ ہے۔

یہ تحقیق واضح کرتی ہے کہ تمباکو اور چھالیہ جیسے مضر صحت عوامل کو کم کرنے کے لیے عالمی سطح پر فوری اور جامع اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی صحت بہتر ہو اور منہ کے کینسر کے بڑھتے ہوئے کیسز پر قابو پایا جا سکے۔