ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ کارپٹ گھروں میں مائیکرو پلاسٹک کا ایک بڑا ذریعہ بن سکتا ہے، جو بالخصوص چھوٹے بچوں کے لیے زیادہ خطرناک ہے۔ بچوں کے زیرِ تکمیل مدافعتی نظام اور ان کی تیز سانس لینے کی عادت کے باعث یہ مسئلہ زیادہ سنگین ہو جاتا ہے، خاص طور پر لڑکوں کے لیے۔
تحقیق کے نتائج اور ان کے اثرات
برمنگھم یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق کارپٹ والے گھروں میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار زیادہ پائی گئی ہے، جو گھروں میں موجود دیگر سطحوں کے مقابلے میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ مائیکرو پلاسٹک کارپٹ سے رگڑ، پرانی ہونے، یا دھلائی کے عمل کے دوران خارج ہوتا ہے، جس کے ذرات انسانی جسم میں خاص طور پر پھیپھڑوں میں جا سکتے ہیں۔/p>
چھوٹے بچوں کے لیے زیادہ خطرہ
تحقیق میں یہ بھی پایا گیا ہے کہ اندرونی فضاء میں موجود مائیکرو پلاسٹک کے ذرات چھوٹے بچوں کے لیے زیادہ نقصان دہ ہو سکتے ہیں، کیونکہ بچے زمین کے قریب زیادہ وقت گزارتے ہیں اور ان کی سانس لینے کی رفتار بڑوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔ اس لیے ان کے پھیپھڑوں میں یہ ذرات زیادہ آسانی سے داخل ہو سکتے ہیں، جو ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
سانس کی بیماریوں کے شکار افراد کو زیادہ خطرہ
تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ جن افراد کو سانس کی بیماریاں ہیں، ان کو بھی مائیکرو پلاسٹک کے ان ذرات سے زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے۔ یہ ذرات سانس میں جانے کے بعد مزید پیچیدگیاں پیدا کر سکتے ہیں، جیسے دمہ یا دیگر سانس کی بیماریاں۔
احتیاطی تدابیر
کارپٹ کا انتخاب کرتے وقت یہ ضروری ہے کہ اسے باقاعدگی سے صاف کیا جائے اور اس کی دیکھ بھال میں خاص توجہ دی جائے تاکہ مائیکرو پلاسٹک کے ذرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ خاص طور پر ایسے گھروں میں جہاں بچے اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا افراد موجود ہوں۔
یہ معلومات والدین اور بچوں کے نگہداشت کرنے والوں کے لیے اہم ہیں، تاکہ وہ اپنے گھروں میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنا سکیں۔