الفاظ میں پوشیدہ جہان

نادرا فیملی ٹری کی آن لائن اور ایس ایم ایس کے ذریعے تصدیق کرنے کا طریقہ

نادرا فیملی ٹری کی آن لائن اور ایس ایم ایس کے ذریعے تصدیق کیسے کریں

نادرا کی فیملی ٹری کی تصدیق: سادہ اور موثر طریقہ

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پاکستانیوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے "قومی تصدق و تجدید مہم” (کیو ٹی ٹی سی) متعارف کرائی ہے۔ یہ جدید سروس آپ کے خاندان کے افراد کی باضابطہ تصدیق کرتی ہے، جس سے وقت اور توانائی دونوں کی بچت ہوتی ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ آپ نادرا فیملی ٹری کی تصدیق کیسے کر سکتے ہیں!

ایس ایم ایس کے ذریعے فیملی ٹری کی تصدیق

اپنی فیملی کی تصدیق کے لیے درج ذیل آسان اقدامات پر عمل کریں:

  1. اپنے فون کی ایس ایم ایس ایپ کھولیں۔
  2. خالی جگہ کے بغیر اپنا 13 ہندسوں کا سی این آئی سی نمبر ٹائپ کریں۔
  3. 8009 پر بھیج دیں۔

آپ کو فوری طور پر اپنے خاندان کے افراد کی تفصیلات ایس ایم ایس کے ذریعے موصول ہوں گی۔ اگر کوئی معلومات غلط ہو، تو جواب میں ‘1‘ لکھ کر بھیجیں۔ نادرا کا نمائندہ آپ سے رابطہ کرے گا۔ اگر معلومات درست ہیں، تو ‘2‘ بھیج کر انہیں مطلع کریں۔

آن لائن تصدیق کے ذریعے فیملی ٹری

نادرا کی آن لائن سروس کے ذریعے بھی اپنی فیملی کی تصدیق کرنا آسان ہے:

  1. نادرا کی آفیشل ویب سائٹ پر جائیں: نادرا ویب سائٹ
  2. اپنے اکاؤنٹ میں سائن ان کریں یا نیا اکاؤنٹ بنائیں۔
  3. نئی ایپلیکیشن کا انتخاب کریں۔
  4. شناختی دستاویز کا اجراء (سی این آئی سی، این آئی سی او پی، ایف آر سی، پی او سی) منتخب کریں۔
  5. فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کو منتخب کریں اور اسٹارٹ ایپلیکیشن پر کلک کریں۔
  6. اپنا شناختی کارڈ نمبر درج کریں، اپنی تصویر اپ لوڈ کریں، اور اپنے خاندانی درخت کا انتخاب کریں۔
  7. ہر خاندان کے فرد کا شناختی کارڈ درج کریں اور رشتہ منتخب کریں۔
  8. جب تمام معلومات درج ہو جائیں، تو میرے خاندان کی تصدیق کریں پر کلک کریں۔

اگر آپ کی معلومات صحیح ہیں تو سبز نشانات نظر آئیں گے!

فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (ایف آر سی) کیسے حاصل کریں؟

آپ اپنے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (ایف آر سی) کے لیے نادرا کے کسی رجسٹریشن سینٹر پر جا کر یا پاکستان آئیڈینٹی کی ویب سائٹ کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ آپ کے خاندانی درخت کی مکمل تفصیلات فراہم کرے گا۔

نادرا کی اس سروس کا استعمال کریں اور اپنی فیملی کی تصدیق کا عمل آسان بنائیں!

مزید پڑھیں

Post navigation