دنیا کے ایک مہنگے ترین جہاز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس میں 16 ارب پاؤنڈ کی مالیت کا نایاب خزانہ موجود ہے۔ یہ خزانہ کولمبیا کے ساحل پر ملے ایک قدیم ہسپانوی جہاز، سان جوز، میں دفن ہے۔ اس جہاز کی ملکیت کے معاملے پر شدید تنازع چل رہا ہے۔
سان جوز کا پس منظر
سان جوز 1708 میں اپنی آخری سفر پر روانہ ہوا تھا، جب وہ کولمبیا کے شہر کارٹیجینا جا رہا تھا۔ یہ جہاز 10 برس تک سمندر میں سفر کرتا رہا تھا اور اس پر 600 افراد کا عملہ تھا۔ سان جوز اپنے ساتھ ایک بڑے قافلے کا حصہ تھا جس میں تین ہسپانوی جنگی جہاز اور 14 تجارتی جہاز شامل تھے۔
اس جہاز میں موجود خزانے میں سونا، چاندی، اور قیمتی جواہرات جیسے زمرد شامل تھے۔ یہ خزانہ خزانہ تلاش کرنے والے پیشہ وروں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، جن کا خیال ہے کہ اس کی مالیت 16 ارب پاؤنڈز تک ہو سکتی ہے۔
تنازعہ اور دعوے
کولمبیا، اسپین، اور امریکہ کی ایک کمپنی سمیت مختلف گروہ اس خزانے پر اپنا حق جتانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کولمبیا کی حکومت کا اصرار ہے کہ خزانہ 2015 میں ملک کے ساحل سے ملنے والا ان کا ہے۔ ہسپانوی حکومت بھی اس خزانے کے متعلق اپنے حقوق کا دعویٰ کرتی ہے، جبکہ مقامی لوگوں کے گروہ بھی اس خزانے پر اپنا حق سمجھتے ہیں۔
کیا خزانہ کبھی ملے گا؟
یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا یہ خزانہ کبھی ملے گا یا نہیں۔ جب بھی کوئی قیمتی خزانہ ملتا ہے تو اس کے ساتھ قانونی مسائل اور دعوے بھی آتے ہیں، اور اس خزانے کی تلاش میں شامل اداروں کے درمیان اختلافات مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔
یہ جہاز نہ صرف خزانے کی موجودگی کے لیے مشہور ہے بلکہ اس کی تاریخی اہمیت بھی ہے، کیونکہ یہ ایک ایسے دور کی علامت ہے جب سمندر میں جہاز رانی کا کاروبار عروج پر تھا۔
نتیجہ
اس جہاز کی کہانی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ خزانہ تلاش کرنا کبھی کبھار قانونی مسائل اور مختلف ملکوں کے درمیان جھگڑوں کا باعث بن جاتا ہے۔ کیا یہ خزانہ کبھی ملے گا یا یہ ہمیشہ سمندر کی تہہ میں دفن رہے گا؟ یہ سوال وقت کے ساتھ ساتھ جواب طلب ہے۔