زیادہ دیر تک بیٹھنے کی عادت کمر کے درد کو مزید بگاڑ سکتی ہے، ایک نئی تحقیق نے خبردار کیا ہے۔
فن لینڈ کے محققین کے ایک مطالعے کے مطابق، جو افراد کمر کے درد میں مبتلا ہیں، اگر وہ اپنے روزمرہ کے معمولات میں بیٹھنے کے دورانیے کو کم کر دیں تو ان کے درد میں اضافے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ یہ تحقیق خاص طور پر ان لوگوں کے لیے اہم ہے جو دفتر میں بیٹھ کر کام کرتے ہیں یا فارغ وقت میں زیادہ تر بیٹھے رہتے ہیں۔
تحقیق کی قیادت یونیورسٹی آف ترکو کی پروفیسر، جووا نورہا نے کی۔ ان کا کہنا تھا کہ "اگر آپ کو کمر میں درد ہے اور آپ زیادہ بیٹھنے کے عادی ہیں، تو ضروری ہے کہ آپ اپنے کام یا فارغ وقت کے دوران کم بیٹھنے کے طریقے تلاش کریں۔” ان کا مشورہ تھا کہ کھڑے ہو کر کام کرنے والے ڈیسک کا استعمال کریں، یا ہر گھنٹے بعد کچھ وقت کے لیے کھڑے ہو جائیں تاکہ آپ کی کمر پر دباؤ کم ہو۔
مطالعے کے نتائج سے یہ بھی پتا چلا کہ مسلسل اور طویل عرصے تک بیٹھنا نہ صرف کمر کے درد کو مزید خراب کر سکتا ہے، بلکہ کمر کی مجموعی صحت پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ زیادہ دیر بیٹھنا ریڑھ کی ہڈی کے پٹھوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جس کی وجہ سے درد میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق، اپنے روزمرہ کے معمولات میں چھوٹے لیکن مستقل تبدیلیاں جیسے ہر گھنٹے بعد چند منٹ کا واک یا کھڑے ہو کر کام کرنا، کمر کے درد میں بہتری لا سکتا ہے اور صحت کے دیگر مسائل سے بچنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔
یہ مطالعہ کمر کے درد کے علاج اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے نئی راہیں ہموار کرتا ہے، کیونکہ ماضی میں اس موضوع پر زیادہ تحقیق نہیں کی گئی تھی۔