نئی تحقیق کے مطابق، جن لوگوں کو ضرورت سے زیادہ پسینہ آتا ہے، ان کی جِلد زیادہ حساس ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ جارج واشنگٹن یونیورسٹی اور ورجینیا ٹیک کے ماہرین نے ایک سروے کیا، جس میں 600 سے زائد افراد شامل تھے۔ ان افراد میں پرائمری ہائپر ہائیڈروسیس (ضرورت سے زیادہ پسینہ آنے کی بیماری) کی شکایت پائی گئی، اور نتائج سے معلوم ہوا کہ ان کی جِلد دوسروں کے مقابلے میں زیادہ حساس ہوتی ہے۔
پرائمری ہائپر ہائیڈروسیس کیا ہے؟
پرائمری ہائپر ہائیڈروسیس ایک ایسی حالت ہے جس میں جسم معمول سے زیادہ پسینہ خارج کرتا ہے، یہاں تک کہ بغیر کسی خاص جسمانی سرگرمی یا زیادہ درجہ حرارت کے بھی۔ یہ مسئلہ عام طور پر ہاتھوں، پاؤں، چہرے، اور بغلوں کو متاثر کرتا ہے اور اس سے نہ صرف جسمانی تکلیف ہوتی ہے بلکہ جِلد بھی زیادہ حساس ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں جِلدی خارش، سرخی، اور ریش جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
زیادہ پسینے کے گھریلو علاج:
اگر آپ بھی ضرورت سے زیادہ پسینے سے پریشان ہیں، تو آپ کچھ آسان گھریلو ٹوٹکوں سے اس کو کنٹرول کر سکتے ہیں:
- عرق گلاب کا استعمال: عرق گلاب کو روئی کی مدد سے جلد پر لگائیں۔ یہ جِلد کو ٹھنڈک فراہم کرتا ہے اور پسینہ کم کرتا ہے۔
- ایپل سائڈر ونیگر: ایپل سائڈر ونیگر جسم میں پسینے کی پیداوار کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اسے پانی میں ملا کر پینا یا جلد پر لگانا مفید ثابت ہوتا ہے۔
- ناریل کا تیل: ناریل کا تیل جلد کو نمی فراہم کرتا ہے اور پسینے کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کا روزانہ استعمال پسینے کی پیداوار کو کم کر سکتا ہے۔
- پانی کا زیادہ استعمال: جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا بھی پسینے کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ زیادہ پانی پینے سے جسم کا درجہ حرارت بہتر ہوتا ہے اور پسینے کی مقدار کم ہوتی ہے۔
- متوازن غذا: نمکین اور تیز مصالحے والے کھانوں سے پرہیز کریں کیونکہ یہ جسم میں گرمی پیدا کرتے ہیں اور پسینہ زیادہ آتا ہے۔
طبی علاج:
اگر گھریلو ٹوٹکے مؤثر ثابت نہ ہوں، تو آپ ڈاکٹر سے مشورہ کرکے طبی علاج بھی اختیار کر سکتے ہیں۔ مختلف علاج میں دوا، بوٹوکس کے انجیکشن، اور سرجری شامل ہیں جو پسینے کے غدود کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
یہ تحقیق ہمیں اس بات کا شعور دلاتی ہے کہ ضرورت سے زیادہ پسینے کو معمولی سمجھنے کے بجائے جلد اور جسم کی مناسب دیکھ بھال ضروری ہے، تاکہ جِلدی مسائل سے بچا جا سکے۔