کراچی میں دل کے دورے کا شکار نوجوانوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، اور ماہرین صحت اس کی وجہ سے چکنائی والی غذاؤں جیسے بریانی، حلیم، حلوہ پوری، اور فاسٹ فوڈز کو قرار دے رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب لوگ ان غذاؤں کو زیادہ کھاتے ہیں اور جسمانی طور پر کم متحرک رہتے ہیں، تو یہ ان کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، جس کے نتیجے میں نوجوانوں میں دل کے دورے اور فالج کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
یہ تشویشناک معلومات ایکسپو سینٹر کراچی میں ہیلتھ ایشیا کانفرنس کے دوران پیش کی گئیں، جہاں "کھانا، صحت یا بیماری کے لیے؟” کے موضوع پر ایک سیشن ہوا۔
این آئی سی وی ڈی کے پروفیسر طاہر صغیر نے بتایا کہ کراچی میں غیر صحت بخش کھانے کی کھپت بڑھ رہی ہے، جو کہ نہ صرف سستا ہے بلکہ آسانی سے دستیاب بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمرشل طریقے سے تیار کردہ کھانے جیسے بریانی، نہاری، حلیم، اور حلوہ پوری میں ٹرانس فیٹس شامل ہوتے ہیں، جو لوگوں کو جان لیوا بیماریوں اور جلد موت کی طرف لے جا سکتے ہیں۔
ماہرین نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر صحت مند غذاؤں کا استعمال کم کریں اور صحت مند طرز زندگی اپنائیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ نوجوان اپنی غذا کا خیال رکھیں تاکہ وہ صحت مند رہ سکیں اور دل کی بیماریوں سے بچ سکیں۔
یہ ایک بڑی ضرورت ہے کہ ہم اپنے کھانے کے انتخاب پر غور کریں اور صحت مند طرز زندگی اپنانے کی کوشش کریں، تاکہ ہم خود کو اور اپنے پیاروں کو محفوظ رکھ سکیں۔