ریوتا ہوکائیدو کا رہائشی ہے اور پچھلے 10 سال سے کوئی ملازمت نہیں کی۔ وہ اپنی بیویوں اور گرل فرینڈز کی تنخواہوں پر زندگی گزار رہا ہے۔ ان کے 10 بچے ہیں، اور وہ گھر میں کھانا پکانے، صفائی کرنے، اور بچوں کی دیکھ بھال جیسے گھریلو کاموں کو سنبھالتے ہیں۔
ان کے گھر کا خرچ ہر ماہ تقریباً 6 ہزار ڈالرز ہوتا ہے، جو کہ ان کی بیویوں اور گرل فرینڈز کی آمدنی سے پورا ہوتا ہے۔ حالانکہ ان کی چوتھی بیوی علیحدہ ہو چکی ہے، تین بیویاں اور دو گرل فرینڈز ابھی بھی ان کے ساتھ رہتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ریوتا 6 سال پہلے اپنی ایک گرل فرینڈ کے چھوڑ جانے کے بعد ڈپریشن کا شکار ہو گیا تھا۔ اس وقت وہ حکومتی امداد پر گزارا کر رہا تھا۔ لیکن اس نے اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے نئی بیویاں تلاش کرنے لگا۔
ایک حالیہ ٹی وی انٹرویو میں اس نے کہا کہ "جب تک ہم ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، تب تک کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔” ریوتا یہ بھی دعویٰ کرتا ہے کہ اس کی بیویاں ایک دوسرے سے حسد نہیں کرتیں بلکہ وہ بہترین دوست ہیں۔
اس کا مقصد جاپان میں سب سے زیادہ بچوں کا والد بننا ہے۔ اس وقت یہ ریکارڈ Tokugawa Ienari کے پاس ہے، جن کے 53 بچے تھے اور جو 1841 میں انتقال کر گئے تھے۔ ریوتا واتانابی مزید شادیاں کرنے کی خواہش رکھتا ہے تاکہ وہ یہ ریکارڈ توڑ سکے۔
یہ کہانی ایک دلچسپ نظر ڈالتی ہے کہ مختلف لوگ اپنی زندگیوں کو کیسے گزارتے ہیں اور اپنے خوابوں کی پیروی کرتے ہیں۔ ریوتا کی زندگی کی یہ مثال ہمیں بتاتی ہے کہ کبھی کبھی خواب دیکھنے اور ان کی جانب قدم بڑھانے سے ہی زندگی بدل سکتی ہے۔