گوگل نے اپنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو چلانے کے لیے چھوٹے نیوکلیئر ری ایکٹرز کا استعمال کرنے کا دنیا کا پہلا معاہدہ کیا ہے۔ یہ معاہدہ کیلیفورنیا کی اسٹارٹ اپ کمپنی کائروس پاور کے ساتھ طے پایا ہے، جس کا مقصد 2030 تک صاف اور پائیدار توانائی فراہم کرنے کی ٹیکنالوجی کو عملی شکل دینا ہے۔
گوگل کی جانب سے جاری کردہ بلاگ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ جدید نیوکلیئر ری ایکٹرز سادہ اور مضبوط ڈیزائن کے حامل ہیں، جو انہیں قدرتی طور پر محفوظ بناتے ہیں۔ یہ ماڈیولر ری ایکٹرز مختلف مقامات پر نصب کیے جا سکتے ہیں اور ان کی تعمیر کا دورانیہ بھی کم ہے، جس سے نیوکلیئر توانائی کی تنصیبات میں تیزی لائی جا سکتی ہے۔
کائروس پاور کی یہ ٹیکنالوجی سیرامک ایندھن اور پگھلے ہوئے نمک سے چلنے والے کولنگ سسٹم کا استعمال کرتی ہے، جو بھاپ کی ٹربائن سے توانائی پیدا کرتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے توانائی کی پیداوار زیادہ موثر اور محفوظ طریقے سے ہو سکتی ہے۔
دونوں کمپنیوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ معاہدہ نہ صرف ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے میں مدد دے گا، بلکہ صاف توانائی کو دنیا بھر میں پھیلانے کا بھی ایک اہم قدم ہے، جس سے مستقبل میں نیوکلیئر توانائی کی فراہمی کو زیادہ پائیدار اور موثر بنایا جا سکے گا۔
یہ قدم دنیا بھر میں صاف توانائی کی ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، جس سے گوگل جیسے بڑے ادارے کاربن کے اخراج کو کم کر سکیں گے۔