شہود علوی نے حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ وہ بھی شوبز میں ایک "پرچی” کے ذریعے آئے تھے، جو کہ پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اقربا پروری یا "نیپوٹزم” کا استعارہ ہے۔ ایک ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شوبز میں داخل ہونے کے دو طریقے ہوتے ہیں: یا تو آپ پروڈکشن ہاؤسز کے چکر لگائیں یا پھر آپ کے پاس کوئی جان پہچان ہو۔
شہود علوی نے اعتراف کیا کہ انہیں بھی ان کے انکل، پروڈیوسر اقبال انصاری، کی مدد سے شوبز میں آنے کا موقع ملا۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ صرف پرچی آپ کو انڈسٹری میں داخل تو کرا سکتی ہے، مگر یہاں کامیابی اور دیرپا مقام حاصل کرنے کے لیے آپ کو اپنے ٹیلنٹ اور لوگوں کی محبت پر انحصار کرنا ہوتا ہے۔ شہود علوی کو انڈسٹری میں کام کرتے ہوئے 30 سال سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ یہ مسلسل محنت اور لوگوں کی سپورٹ کا نتیجہ ہے۔
ان کے بیان سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ صرف نیپوٹزم کسی کو لمبی کامیابی نہیں دے سکتا، بلکہ اصل چیز آپ کی صلاحیت اور اپنے کام سے لگن ہے۔