پاکستان کی معروف اور باصلاحیت فنکارہ حنا دلپذیر نے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا ہے کہ بھارتی اداکار انیل کپور نے ان سے اس وقت رابطہ کیا جب انہوں نے ان کی مشہور ڈرامہ سیریل "قدوسی صاحب کی بیوہ” دیکھی۔ حنا نے اس پروگرام میں بتایا کہ انیل کپور کو ان کا کردار بہت پسند آیا اور انہوں نے براہ راست ان سے رابطہ کر کے تعریف کی۔
حنا دلپذیر، جو "قدوسی صاحب کی بیوہ” اور "بلبلے” جیسے ڈراموں میں مومو کے کردار کے لیے مشہور ہیں، نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ بالی ووڈ میں کام کرنے کی پیشکش بھی ہوئی تھی۔ لیکن اس دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے، جس کی وجہ سے بات آگے نہیں بڑھ سکی۔
اداکارہ نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر انہیں اچھی اسکرپٹ ملتی ہے تو وہ بیرون ملک کے پروجیکٹس میں کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے اپنے ملک کی انڈسٹری میں اچھے فنکاروں کے ساتھ امتیازی سلوک پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ حنا نے بتایا کہ انہیں کبھی بھی وہ حق نہیں دیا گیا جس کی وہ حقدار ہیں، لیکن وہ ان باتوں کو بھلا کر اپنے کام پر توجہ مرکوز رکھتی ہیں۔
ایک دلچسپ واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے، حنا نے بتایا کہ انہیں ایک ایوارڈ شو کے لیے بیرون ملک بلایا گیا تھا، جہاں ان سے ایوارڈ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، مگر بعد میں وہ ایوارڈ کسی اور کو دے دیا گیا۔
چند سال قبل، انیل کپور نے پاکستانی فنکاروں کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے اداکار عالمی معیار کے ہیں اور ان کی مہارت قابل ستائش ہے۔
یہ کہانی نہ صرف حنا کی کامیابیوں کا احاطہ کرتی ہے بلکہ ان کی محنت اور عزم کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ امید ہے کہ مستقبل میں انہیں مزید مواقع ملیں گے اور وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کر سکیں گی۔