سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ، عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ
|
ترجمہ: اللہ وہ ذات ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے، تمام مخلوق کا سنبھالنے والا ہے، نہ اس کو اونگھ دبا سکتی ہے اور نہ نیند(دبا سکتی ہے) اسی کے مملوک ہیں سب جو کچھ بھی آسمانوں میں (موجودات) ہیں اور جو کچھ زمین میں ہیں، ایسا کون شخص ہے جو اس کے پاس (کسی کی) سفارش کر سکے بدون اس کی اجازت کے، وہ جانتا ہے ان (موجودات) کے تمام حاضر اور غائب حالات کو اور وہ موجودات اس کے معلومات سے کسی چیز کو اپنے علم کے احاطہ میں نہیں لا سکتے، مگر جس قدر (علم دینا) وہی چاہے، اس کی کرسی (اتنی بڑی ہےکہ اس ) نے سب آسمان اور زمین کو اپنے اندر لے رکھا ہے اور اللہ تعالىٰ کو ان دونوں (آسمان اور زمین) کی حفاظت کچھ مشکل نہیں گزرتی، اور وہ ہی عالیشان اور عظیم الشان ہے۔ (بیان القرآن)
|
فائدہ: اُمّ المؤمنین حضرت جُویریہ فرماتی ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریم ﷺ اُن کے پاس سے صبح سویرے نماز کیلئے تشریف لے گئے اور وہ مُصلّے پر بیٹھی ہوئی تھیں ،پھر سورج کے نکلنے اور روشن ہو جانے کے بعد تشریف لائے تو دیکھا کہ میں ابھی تک مُصلّے پر بیٹھی ہوئی ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا تم ابھی تک اُسی طرح بیٹھی ہوئی ہو؟ میں نے کہا: جی ہاں! آپ ﷺ نے اِرشاد فرمایا: میں نے تمہارے پاس سے جانے کے بعد (مذکورہ بالا) چار کلمات تین مرتبہ کہے ہیں اگر اُن کو تمہارے آج کے تمام اَذکار کے مقابلے میں وزن کیا جائے تو وہ کلمات بھاری ہوجائیں گے۔ (مسلم:2726) |