Har Tarah Ki Aafiyat Ki Dua Aur Azkaar

صبح کے مسنون اَذکار – ہر طرح کی عافیت کی دعا

اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، اَللّٰهُمَّ أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِيْنِيْ وَ دُنْيَايَ وَأَهْلِي وَمَالِيْ، اَللّٰهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي، وَآمِنْ رَوْعَاتِي، وَاحْفَظْنِي مِنْم بَيْنِ يَدَيَّ، وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِيْ، وَعَنْ شِمَالِيْ، وَمِنْ فَوْقِيْ، وَ أَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي
ترجمہ: اے اللہ! میں تجھ سے دنیا و آخرت میں عفو و درگزر اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ! میں تجھ سے اپنے دین، دنیا، اہل اور مال میں عفو و درگزر اور عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ! میرے عیوب کی پردہ پوشی فرما، میرے خوف کو اَمن میں تبدیل فرما اور حفاظت فرما میرے سامنے سے، میرے پیچھے سے، میرے دائیں جانب سے اور میری بائیں جانب سے اور میرے اوپر سے، اور میں تیری عظمت کی پناہ چاہتا ہوں اِس بات سے کہ میں اپنے نیچے کی جانب سے ہلاک کیا جاؤں۔
فائدہ: مذکورہ بالا کلمات کو صبح و شام اہتمام سے پڑھنا چاہیئے۔ حدیث میں آتا ہے: ”لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللهِ ﷺيَ دَعُ هَؤُلَاءِ الدَّعَوَاتِ حِينَ يُمْسِي، وَحِينَ يُصْبِحُ“ نبی کریم ﷺ صبح شام اِن کلمات کو کبھی ترک نہیں فرمایا کرتے تھے۔ (ابن ماجہ: 3871))