Duniya Aur Aakhirat Ke Mamlat Mein Kifayat Ki Dua Aur Azkaar

صبح کے مسنون اَذکار – دنیا و آخرت کے معاملات میں کفایت

اَللّٰهُمَّ رَبَّ السَّمٰوَاتِ السَّبْعِ وَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، اِكْفِنِيْ كُلَّ مُهِمٍّ مِّنْ حَيْثُ شِئْتَ، وَ كَيْفَ شِئْتَ، وَ مِنْ أَيْنَ شِئْتَ. حَسْبِيَ اللهُ لِدِيْنِيْ، حَسْبِيَ اللهُ لِدُنْيَايَ حَسْبِيَ اللهُ لِمَا أَهَمَّنِيْ، حَسْبِيَ اللهُ لِمَنْ بَغٰى عَلَيَّ، حَسْبِيَ اللهُ لِمَنْ حَسَدَنِيْ حَسْبِيَ اللهُ لِمَنْ كَادَنِيْ بِسُوْءٍ، حَسْبِيَ اللهُ عِنْدَ الْمَوْتِ، حَسْبِيَ اللهُ عِنْدَ الْمَسْأَلَةِ فِي الْقَبْرِ، حَسْبِيَ اللهُ عِنْدَ الْمِيْزَانِ، حَسْبِيَ اللهُ عِنْدَ الصِّرَاطِ، حَسْبِيَ اللهُ لَا إِلٰهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ
ترجمہ: اے اللہ! اے ساتوں آسمانوں اور عظیم عرش کے پروردگار! میرے ہر اہم کام کیلئے کافی ہوجاجس طرح تو چاہے، جس جگہ سے تو چاہے اور جہاں کہیں تو چاہے۔ اللہ میرے دین کیلئے کافی ہے، اللہ میری دنیا کیلئے کافی ہے، اللہ میری فکروں کیلئے کافی ہے، اللہ میری جانب سے اُس شخص کیلئے کافی ہے جو مجھ پر زیادتی کرے، اللہ میری جانب سے اُس شخص کیلئے کافی ہے جو مجھ سے حسد کرے، اللہ میری جانب سے اُس شخص کیلئے کافی ہے جو میرے خلاف بُری چال چلے، اللہ میرے لئے کافی ہے موت کے وقت، اللہ میرے لئے کافی ہے قبر میں (مُنکَر نکیر کے) سوال کے وقت، اللہ میرے لئے کافی ہے نامہ عمل تُلنے کے وقت، اللہ میرے لئے کافی ہے پُل صِراط (پر سے گزرنے) کے وقت، اللہ میرے لئے کافی ہے، اُس کے سوا کوئی معبود نہیں، اُسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہ عرشِ عظیم کا مالک ہے۔
فائدہ: اِس دُعاء کےابتدائی کلمات یعنی ”وَ مِنْ أَيْنَ شِئْتَ“ تک کے الفاظ کے بارے میں حدیث میں یہ فضیلت ذکر کی گئی ہے کہ جو یہ کلمات پڑھ لے اللہ تبارک وتعالیٰ اُس کے غم اور فکر کو دور کردیتے ہیں۔ (مکارم الاخلاق للخرائطی: 1037) اور”حَسْبِيَ اللهُ“ سے آگے کے کلمات کی فضیلت حدیث میں یہ ذکر کی گئی ہے کہ: جو شخص نمازوں کے بالخصوص فجر کی نماز کے بعد مذکورہ کلمات پڑھ لے تو اللہ تبارک و تعالیٰ اُس کیلئے دنیا و آخرت کے وہ تمام مراحل جو اِس دُعاء میں ذکر کیے گئے ہیں اُن میں کافی ہوجاتے ہیں۔ (نوادرالأصول، حکیم ترمذی: 2/274) (الدر المنثور: 2/390)